علامہ محمد اقبال: مفکر اسلام شاعر مشرق حکیم الامت مفکر پاکستان
شاعر مشرق حکیم الامت ڈاکٹر علامہ محمد اقبال، مشرق کا ستارہ، 28 نومبر 1877ء کو سیال کوٹ میں پیدا ہوئے اور 21 اپریل 1938ء کو لاہور میں وفات پا گئے۔ وہ 60 سال کی عمر تک زندہ رہے۔ ان کی وفات کا سبب دل کا دورہ تھا۔ علامہ اقبال 5 فٹ 7 انچ قد کے مالک تھے۔
تعلیم و ملازمت:
مفکر اسلام ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ نے ابتدائی تعلیم اپنے آبائی شہر سیال کوٹ میں حاصل کی۔ 1895ء میں وہ سکندر پور میں ایس ایچ سکول میں داخل ہوئے اور 1897ء میں ایف اے کے امتحان میں اول آنے کے بعد گورنمنٹ کالج لاہور میں داخل ہوئے۔ 1900ء میں ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ نے ایف ایس سی کی اور 1907ء میں ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی۔
شاعر مشرق حکیم الامت علامہ اقبال نے قانون یعنی لاء کی تعلیم حاصل کی اور لاہور ہائی کورٹ میں وکیل کے طور پر کام کیا۔ انھوں نے 1905ء میں ایس اے ٹی کالج لاہور میں فلسفہ کے پروفیسر کے طور پر ملازمت کی اور 1908ء میں گورنمنٹ کالج لاہور میں فلسفہ کے پروفیسر کے طور پر کام کیا۔
خاندان و تعلقات:
شاعر مشرق علامہ اقبال رحمۃ اللہ کا تعلق کشمیری قوم سے تھا۔ ان کے والد شیخ نور محمد اور والدہ امام بی بی کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ ان کے آباؤاجداد اسلاف کشمیری قبیلہ سے تعلق رکھتے تھے اور پنجاب میں آباد ہو گئے تھے۔ شاعر مشرق حکیم الامت مفکر پاکستان علامہ اقبال کا مذہبی تعلق اسلام سے تھا۔
شادی اور اولاد:
شاعر مشرق علامہ اقبال نے 1898ء میں کراچی کی رہائشی کریم بی بی سے شادی کی۔ ان کے دو بیٹے اور دو بیٹیاں تھیں۔
ادبی مشاغل:
علامہ اقبال شاعر اور نثر نگار دونوں تھے۔ ان کا تخلص "اقبال" تھا۔ انہوں نے نثر میں 6 کتابیں اور شاعری میں 12 کتابیں لکھی ہیں۔
نثری کتابیں:
اسرار خودی
رموز بے خودی
پابند سلاسل
جاوید نامہ
ارمغان حجاز
بہارستان
شاعری کتابیں:
بانگ درا
بال جبریل
پیام مشرق
ضرب کلیم
اسرار خودی
رموز بے خودی
جاوید نامہ
ارمغان حجاز
بہارستان
زبور عجم
نظموں کا مجموعہ
منتخب اشعار
ادبی خدمات:
علامہ اقبال کی شاعری میں معنویت، فلسفہ، روحانیت اور قومیت کا اظہار ملتا ہے۔ ان کی شاعری مشرق اور مغرب کے تہذیبی، فکری اور روحانی تناظر کو پیش کرتی ہے۔ ان کی شاعری میں اسلامی تعلیمات، قومیت، آزادی، انسانیت اور روحانیت کے موضوعات پر مبنی نظمیں شامل ہیں۔
شاعری کی خصوصیات:
معنویت اور فلسفہ
روحانیت اور قومیت
مشرق اور مغرب کے تناظر
اسلامی تعلیمات
آزاد خیالی اور بغاوت
زبان کی سادگی اور تاثیر
تصاویر اور استعاروں کا استعمال
نثری خصوصیات:
فلسفیانہ اور روحانی موضوعات
قومیت اور آزادی کے خیالات
اسلامی تعلیمات کا مطالعہ
معنویت اور اخلاق کا اظہار
زبان کی سادگی اور تاثیر
منطقی اور واضح تحریر
شہرت کی وجہ:
ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ کی شہرت کی وجہ ان کی شاعری کی معنویت، فلسفہ، روحانیت اور قومیت ہے۔ ان کی شاعری مشرق اور مغرب کے تہذیبی، فکری اور روحانی تناظر کو پیش کرتی ہے۔ ان کی شاعری میں اسلامی تعلیمات، قومیت، آزادی، انسانیت اور روحانیت کے موضوعات پر مبنی نظمیں شامل ہیں۔
شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی نظمیں:
شکوہ: 1923ء میں شائع ہوئی۔
جواب شکوہ: 1924ء میں شائع ہوئی۔
خضر راہ: 1924ء میں شائع ہوئی۔
طلوع اسلام: 1932ء میں شائع ہوئی۔
علامہ اقبال پر تصانیف:
علامہ اقبال پر بہت سی تصانیف لکھی گئی ہیں۔
مجموعی جائزہ:
علامہ محمد اقبال مشرق کا بہت بڑا ستارہ باکمال اور آفاقی شاعر تھے۔ ان کی شاعری اور نثر میں معنویت، فلسفہ، روحانیت اور قومیت کا اظہار ملتا ہے۔ انہوں نے اسلامی تعلیمات، قومیت، آزادی، انسانیت اور روحانیت کے موضوعات پر بہت اہم کام کیا۔ ان کی شاعری مشرق اور مغرب کے تہذیبی، فکری اور روحانی تناظر کو پیش کرتی ہے۔