امیر خسرو شاعر موسیقار فلسفی
Amir Khusrau, poet, musician, philosopher
امیر خسرو (1253-1325) برصغیر پاک و ہند کے مشہور شاعر، موسیقار، اور فلسفی تھے۔ ان کا اصل نام ابوالحسن یمین الدین خسرو تھا، لیکن وہ امیر خسرو کے نام سے مشہور ہوئے۔ وہ دہلی سلطنت کے دور میں پیدا ہوئے اور ان کی زندگی کا زیادہ تر حصہ دہلی میں گزرا۔
موصوف کی شاعری
امیر خسرو فارسی اور ہندی دونوں زبانوں میں شاعری کرتے تھے۔ ان کی شاعری میں صوفیانہ رنگ، محبت، اور روحانی تجربات کی جلوہ گری ہے۔ ان کے چند مشہور فارسی دیوانوں میں "قران السعدین"، "مفتاح الفتوح"، اور "غرۃ الکمال" شامل ہیں۔
موصوف کی موسیقی لگاؤ
امیر خسرو کو ہندوستانی کلاسیکی موسیقی میں خاص مقام حاصل ہے۔ وہ مختلف راگوں اور تالوں کے موجد سمجھے جاتے ہیں۔ ان کو قوالی موسیقی کا بانی بھی کہا جاتا ہے۔ انہوں نے ہندوستانی اور ایرانی موسیقی کو ملا کر ایک نئی طرز پیدا کی، جسے آج بھی "خسروی" موسیقی کہا جاتا ہے۔
موصوف کی دیگر خدمات
امیر خسرو نے ہندوستانی ثقافت اور ادب پر گہرا اثر چھوڑا۔ ان کے کام نے فارسی اور ہندی ادب کو قریب لانے میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کی تحریریں آج بھی پڑھائی جاتی ہیں اور ان کی موسیقی آج بھی سنی جاتی ہے۔
موصوف کی قبر یادگار
امیر خسرو کی قبر دہلی میں حضرت نظام الدین اولیاء کے مزار کے پاس واقع ہے، جو ان کے مرشد تھے۔ ان کے مزار پر آج بھی ان کے چاہنے والے اور صوفیانہ موسیقی کے شائقین حاضری دیتے ہیں۔
امیر خسرو کی شخصیت اور ان کے کام نے انہیں نہ صرف اپنے وقت بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے بھی ایک لازوال شخصیت بنا دیا ہے۔