اردو ادبا مصنفین علامہ اقبال

اردو ادبا مصنفین علامہ اقبال

پروفیسر رینالڈ آلینے نکلسن

اردو ادبا مصنفین علامہ اقبال


پروفیسر رینالڈ آلینے نکلسن (۱۸) اگست ۱۸۶۸ء ۲۷ اگست، ۱۹۴۵ء) ممتاز انگریز مستشرق مترجم اور اسلامی تصوف کے ماہر تھے۔ آپ ٹرینٹی کالج لندن میں شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ کے استاد رہے۔ 

آپ نے علامہ اقبال کی مشہور فارسی مثنوی اسرار خودی“ کا انگریزی زبان میں ترجمہ کیا، جو ۱۹۲۰ء میں The Secrets of the Self“ کے نام سے لندن سے شائع ہوا۔ 

ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کو سر کا خطاب ملنے کا باعث نکلسن کا یہی ترجمہ تھا۔ اس دوران علامہ اقبال کی پروفیسر نکلسن سے خط و کتابت بھی رہی۔ آپ نے مولانا روم، حضرت علی ہجویری و دیگر صوفیاء کے کلام کا بھی انگریزی ترجمہ کیا۔

محمد علی جناح قائداعظم بابائے قوم ہندوستان کی عظیم ترین تاریخ ساز شخصیت ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ نے جس اسلامی مملکت کا خواب دیکھا تھا‘ 

بابائے ملت محمد علی جناح نے اُسے انتہائی سخت محنت لگن ہی سے عزم و ہمت سے پایۂ تکمیل تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا اور پہنچایا۔

تشکیلِ پاکستان آپ کے اعجازِ عمل کا حیرت انگیز کرشمہ ہے۔ قائداعظم نے مسلمانوں کے استقلال اور استحکام کے لیے جو تاریخ ساز کوششیں کیں‘ اُن کی بنیاد فکرِ اقبال ہے۔ برطانیہ سے ہندوستان واپسی پر علامہ اقبال اور قائداعظم کے درمیان خط کتابت کا سلسلہ بھی قائم ہوا۔ 

علامہ اقبال نے آپ کے متعلق اپنے ایک بیان میں فرمایا کہ ’’مسٹر جناح ہی مسلمانوں کے اصل لیڈر ہیں‘ میں تو ان کا ایک معمولی سپاہی ہوں‘‘۔قائد ملت بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کا انتقال 11 ستمبر 1948ء کو کراچی میں ہوا۔

ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ کے مقبول شاعری۔
میں چمن کے پرندوں سے نا آشنا ہوں۔ آشیانے کی شاخ پر اکیلا گاتا ہوں ( میں دوسروں سے منفرد شاعر ہوں میری شاعری کی اپنی انفرادیت ہے)۔ اگر تو نازک دل کا ہے (تو) مجھ سے کنارہ کرلے (مجھ سے دور رہ)۔ کہ میری آواز سے میرا خون ٹپکتا ہے (میرے اشعار سے تو میرے خون کی بوندیں ٹپک رہی ہیں اور خون کی یہ بوندیں زبان حال سے قوم کو درس جہاد دے رہی ہیں)۔ اپنی منفرد شاعری کے حوالے سے بات کی ہے۔

دوسرے شعرا کی شاعری سے میں بے خبر یا بے نیاز ہوں۔ میں تو جو کچھ کہ رہا ہوں وہ محض لفظوں کا کھیل نہیں بلکہ اس میں میرے دل کا سوز و تپش شامل ہے جو عشق کے جذبہ و ولولہ کا غماز ہے۔ جو کوئی ایسی شاعری سے ڈرتا ہے وہ اسے نہ پڑھے، اس کے نزدیک نہ آئے گا



سید علی شاہ گیلانی


سید علی شاہ گیلانی (۲۹) ستمبر ۱۹۲۹ء - یکم ستمبر ۲۰۲۱ء  کی تحریک آزادی کے حریت پسند رہنماؤں میں سب سے نمایاں مقام رکھتے تھے ، 

انھیں تحریک آزادی کشمیر کا پوسٹر بوائے“ کا خطاب دیا گیا۔ پاکستان کے ساتھ کشمیر کے الحاق کے حامی تھے۔ کشمیر کی جدوجہد آزادی کے لیے الگ جماعت "تحریک حریت" بنائی، جماعت کل جماعتی حریت کانفرنس کا حصہ ہے۔ آپ معروف عالمی مسلم فورم "رابطہ عالم اسلامی" کے بھی رکن تھے۔ 

ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے بہت بڑے مداح تھے، ان کی تصنیف ”اقبال روح دین کا شناسا“ اس کا ثبوت ہے۔ آزادی کی خاطر زندگی کا بڑا حصہ بھارتی جیلوں میں گزارا، دور اسیری کی یادداشتوں پر مبنی ایک کتاب داد قفس کے نام سے تحریر کی۔ 

سال ۲۰۲۰ء میں حکومت پاکستان نے آپ کو سب سے بڑے سول اعزاز نشان پاکستان“ سے نوازا۔ آج آپ کی برسی ہے۔

فریڈرک ولہیم نطشے


فریڈرک ولہیم نطشے (۱۵) اگست ۱۸۴۴ - ۲۵ اگست ۱۹۰۰ ء ) جرمن فلسفی، شاعر، نقاد اور ماہر لسانیات تھا۔ اس کے نظریہ "فوق البشر " کو جدید یورپ میں بڑی شہرت حاصل ہوئی۔ 

بعض مغربی مفکرین کا خیال علامہ اقبال کا تصورِ مردِ مومن" نطشے کے فوق البشر سے متاثرہ ہے لیکن علامہ اقبال نے اپنے ایک مکتوب بنام آر اے نکلسن میں اپنے تصورات کو واضح کیا جس میں علامہ نے نطشے کے تصور فوق البشر کے مثبت و منفی پہلوؤں کا اجاگر کیا۔ 

علامہ اقبال نے اپنے اردو و فارسی کلام میں نطشے کے بارے میں اپنے خیالات کا واضح اظہار کیا ہے۔ نطشے کا انتقال ۲۵ اگست ۱۹۰۰ء کو ہوا۔
مذید اشاعت ملاحظہ فرمائیں

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Learn More
Accept !